Posts

Showing posts from May, 2020

کرونا وائرس –واحد علاج

Image
کرونا وائرس –واحد علاج : (پروفیسر عمران حفیظ )   میری  پوسٹ لکھنے کے وقت تک کرونا وائرس دنیا کے 186ممالک میں پھیل چکا ہے  یہ بات ہر ایک کو سمجھ لینی چاہیے کہ اس وقت کروناوائرس ایک عالمی وباء کی صورت اختیار کر چکا ہے۔ کرونا وائرس کا سائز 400/500مائیکروقطر ہے۔یہ ہوا مین نہیں پھیلتا،کسی چیز پہ رہنے سے اس وائرس کی زندگی 12-9سے گھنٹے تک ہوتی ہے اگر اس کو دھو نا دیا جائےتو فوراً ختم ہوجاتا ہے۔کرونا وائرس  دراصل ہمارا روٹین کا لائف اسٹائل ہے۔زندگی کے یہ دن غیر معمولی ہیں لہذا اس وباء کے پھوٹنے کے بعد اپنی زندگی کو پہلے کی طرح معلوم کے مطابق مت گزاریں ۔جب یہ وباء نہیں پھوٹی تھی تو تب ہمارا لائف اسٹائل لاپرواہی والا تھا  اور کوئی مسئلہ بھی نہیں تھا لیکن اب آپ سب دوستوں سے گذارش ہے کہ صرف چند دنوں کے لئے اپنا لائف اسٹائل ، روز مرہ کے معمولات ضرور بدل لیں اور عالمی ادارہ صحت کی طرف سے دی گئی ہدایات پہ لازمی عمل کریں۔ وباء اور امراض  کی نشاندہی کرنا ،اس بارے حتمی رائے اور ہدایات دینا  صرف  ماہرطبیب اور ماہر ڈاکٹروں کا کام ...

اصل ہیرو کون؟

Image
اصل ہیرو کون: ۔عمادالدین محمد بن قاسم یا راجہ داہر تحریر:محمد عمران حفیظ تعارف راجہ داہر: چچ راجہ داہر کے والد کا نام تھا۔ چچ کی موت کے بعد اس کا بھائی چندر راجہ بنا۔چند سالوں میں وہ فوت ہوگیاتو شمالی سندھ میں چچ کا بڑا بیٹا دھرسیہ راجہ بنااور جنوبی سندھ میں چھوٹا بیٹا داہر ۔چچ کی ایک بیٹی تھی،   چچ کے بڑے بیٹے دھرسیہ نے اس کے جہیز کا سامان تیار کیا اور اسے   اس کے دوسرے بھائی داہر کے پاس   شمالی سندھ بھیج دیاکہ اس کی شادی کردی جائے۔داہر نے ہندو جوتشیوں سے زائچہ نکلوایا ۔جوتشیوں نے کہا کہ آپ کی بہن بہت نصیب والی ہے۔یہ جس کے پاس رہے گی اس کے پاس سندھ کی حکومت ہوگی۔داہر نے اس ڈر سے کہ کہیں اس کے ہاتھوں سے حکومت نہ چلی جائے وزیر باتدبیر سے مشورہ کیا، وزیر نے مشورہ دیا کہ آپ اپنی بہن سے شادی کرلیں، بات اچھی ہو یا بری لوگ دو چار دن یاد رکھتے ہیں اور پھر بھول جاتے ہیں۔لوگوں نے تو راج پاٹ کے چکر میں بھائیوں اور باپ تک کو قتل کرادیا،بہن سے شادی تو معمولی بات ہے۔گو کہ وزیر کے مشورے پر عمل کرکے داہر نے اپنی بہن سے شادی رچالی، مگر دھرسیہ کو یہ بات ناگوار گزری اور وہ ایک لشکر جر...