Wednesday, April 14, 2021

اسلام ہی کیوں؟


 

دین اسلام ہی کیوں؟

(پروفیسر محمد عمران حفیظ)

اللہ تعالی سے بڑھ کر ارتقائی نظام کا بنانے والا، عمل کرنے اور سمجھانے والا کوئی نہیں ہے۔کائنات کو بنانے سے لیکر آج تک کی اس کی ساری اشکلال ارتقائی نظام سے گزر کر یہاں پہنچی ہیں۔ بہتر سے بہتر کام کرنا، اور بہتری کیطرف گامزن رہنا ارتقائی نظام کا اصول ہوتا ہے۔ ہر کام میں بہتری کی گنجائش ہوتی ہے اسی کو ارتقائی نظام اور اصول کہتے ہیں۔ مسلسل تبدیلی جو کہ بہتری کے لئے ہو کسی نظام کا ارتقائی پراسیس کہلاتا ہے۔ 

اس کائنات کے بنانے والے(اللہ) نے اس کائنات کو اسکی منزل/ انجام ( قیامت)کیطرف پہنچانے کے لیے اس کائنات کو ارتقائی عمل سے گزاراہے۔ 

اللہ نے اپنی پہچان اور خود کے وجود بارے بتانے کے لئے، اس دنیا میں رہنے کے اصول (شریعت) بتانے کے لئے ہر دور میں موجود انسان کی سوچ کی وسعت/گنجائش/قابلیت/کیلیبر کے مطابق انہی میں سے معتبر انسان کو بطور ایک نبی مبعوث  فرمایا تاکہ لوگ اس کی بات کو آسانی سمجھ سکیں(Compatibly)۔اللہ تعالی نے اپنی پہچان اور نبوت عطا کرنے کے عمل میں بھی کائنات کا بنیادی اصول ارتقائی طریقہ (بہتر سے بہتر کرنا) لاگو کیا۔ ہر نبی اپنے دور اور قوم کی ذہنی قابلیت کے مطابق اللہ کا پیغام اور شریعت لایا۔تورات، زبور، انجیل ، یہودیت اور عیسائیت اللہ کے پیغام تھے جو مختلف ادوار میں اس دور کی انسانی سوچ کے اور ضرورت کیمطابق اللہ نے نازل فرمائے۔

دین اسلام اسی اللہ کا دنیا کے انسانوں کے لئے جدید پیغام(Latest version) ہے جو عرب جیسی قوم پہ ۵۷۱ء میں انسٹال ہوا لیکن اتنا جامع پلان/سافٹ  تھا کہ آج تک اس کو مکمل طور پہ کوئی عام انسان سمجھ نہیں سکا لیکن بہتری کی کوشش میں ہے۔

لہذا موجودہ دور کے انسان کی یہ فطرت کہ وہ ہر چیز کا latestماڈل حاصل کرنا چاہتا ہے چاہیے وہ کمپیوٹر ہو اسکی ونڈو ہو ، موبائل ہو یا اسکا سافٹ وئیر ہو یا گاڑی جہاز کا ماڈل۔ بہترسے بہتر چیز اور علم کو اپنانا ہی اصل میں سمجھ دار انسان کی نشانی ہے ۔ لہذا الہامی ادیان کا جدید ترین ماڈل /ورژن “اسلام “ ایک حتمی اور جامع دین بذریعہ رسول پاک  نازل ہو چکا ہے ۔ جو مذاہب اس سے پہلے آئے ان میں تبدیلی کر کے بہتری لاکر، جدید دور کی ضروریات کے مطابق اسکو نازل کر دیا گیا ہے لہذا تقابلی مطالعہ سے اس کی خوبی سمجھ کر اس کو اپنا لیں تاکہ آپ کو فخر ہو کہ آپ جدید دور کے مطابق Compatibleہیں۔ ادیان کے اس جدید ورژن (اسلام) کا انکار کر کے آپ خود کو نقصان میں ڈالیں گے کیونکہ آج کے دور کی تمام ضروریات والے سارے فنکشن صرف اسی کے اندر ہیں ۔ صرف سمجھانے کے لیے نا کہ موازنہ کے لئےمثال دے رہا ہوں کہ آج کے دور میں  سوشل نیٹ ورکنگ کا تصور فیس بک ، واٹس ایپ ، ٹوئیٹر اور دیگر ایسے سافٹ وئیرزکے بغیر ممکن ہی نہیں اور یہ سافٹ وئیرز بنانے والے بھی ان کے روزانہ نئے اپ ڈیٹ ورژن بہتر اضافی خصوصیات کیساتھ یورزر کو آفر کرتے ہیں اور جو یوزر اپنے سافٹ وئیر کو اپ ڈیٹ نا کرے وہ اپنے سافٹ وئیر کے استعمال میں نئے فیچرز سے محروم رہ جاتا ہے اور دنیا بھر کے یوزر کے مطابق نقصان میں ہوتا ہے۔بلکہ کمیونیکیشن ہی نہیں کر پاتا۔ 

کائنات کے مالک نے بھی انسان کو اپنے ساتھ کمیونیکیٹ کروانے کے لئے الہامی مذاہب کا Latest versionاسلام کیصورت آفر کر دیا ہے۔اس کے بعد کوئی الہامی دین، کےاب اور رسول نہیں آئے گا لہذا خود کو اپ ڈیٹ کریں۔

اختلاف رائے شرط ہے۔یہ تحریر معقول صورت میں میرے ذاتی خیالات پہ مبنی ہے۔ 

شکریہ

Reko Diq: پاکستان کاخزانہ

  پاکستان کا قرضہ ختم: (محمد عمران حفیظ) ریکوڈک، پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں ضلع چاغی کاقصبہ ہے جس میں 13000 مربع کلومیٹرتک تقریباً 6 بلیئن...