Friday, September 24, 2021

CASA-1000 (Game Changer)


کاسا-۱۰۰۰: پاکستان کی نئی علاقائی اسٹریٹیجک پالیسی
CASA-1000(Central Asia South Asia)
(محمدعمران حفیظ)
گیم چینجرکاسا-۱۰۰۰ وسطی ایشیاءاور جنوبی ایشاء کے کل چار ممالک کے درمیان پاور ٹرانسمیشن اینڈ ٹریڈ پراجیکٹ کا ایک منصوبہ ہے۔
حکومت پاکستان کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے دو دن قبل ایک سیمنار”پاکستان فیوچر ڈائریکشن “ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے اس جغرافیائی محل وقوع کو جیوپولیٹیکل سے جیو اکنامک محل وقوع کے طور پر استعمال کر نے کی پالیسی پہ کام کر رہا ہے جس کے تین اہم ستون ہیں۔
پہلا ستون: کنیکٹیویٹی ہے، ہم جس جگہ بیٹھے ہیں وہاں سے ہم جنوب، شمال، مغربی دنیا اور مشرق سے خود کو مربوط رکھ سکتے ہیں اور پھر ہم اپنے اس محل وقوع کو استعمال کر سکتے ہیں۔
دوسرا ستو ن دنیا سے شراکت داریاں قائم کرناہے اور تیسرا سب سے اہم ستون اندرونی اور علاقائی امن و سلامتی قائم کرنا ہے۔
ڈاکٹر صاحب نے جس بات کو بیان کیا ہے یہی بات موجودہ دور میں یورپی کی ترقی ، امن و خوشحالی کی بنیاد ہے۔ ایک خطے کے ممالک کی آپس میں آسان اور سستے ترین رابطے ہونا ضروری ہیں جس کو ہم کنیکٹیوئٹی کہتے ہیں۔ دوسرا شراکت داری یعنی تعاون ،حصہ داری اور لین دین کرنا ہے۔ خطے کی خوشحالی کے لئے خطے میں کسی ایک ملک کے پاس وافر وسائل کا دوسرے ملک کو فائدہ ہونا مشترکہ ترقی کی ضمانت ہے۔ اسی سلسلے میں ہمارے خطے میں بجلی کی دوطرفہ ترسیل کا ایک مشترکہ منصوبہ زیر تعمیر ہے جسکا نام ہے کاسا۱۰۰۰ (CASA-1000)۔ اس میں سنٹرل ایشیا کے ممالک( تاجکستان، کرغستان) اور جنوبی ایشیاء کے ممالک (افغانستان، پاکستان) کے بجلی پاور سسٹمز آپس میں انٹر کنیکٹ ہونگے۔ یہ منصوبہ جس کی لاگت تقریباً 1.2بلین امریکی ڈالریا 1126.50ملین امریکی ڈالر ہے اس کو ورلڈ بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک سمیت دنیا کے اہم ترین مالیاتی بین الاقوامی ادارے فنانس کر رہے ہیں۔یہ ایک پاور ٹرانسمیشن اینڈ ٹریڈ پراجیکٹ ہے ۔ اس منصوبے کے تین اہم حصے ہیں جن کی منصوبہ بندی پہ کام مکمل ہوچکا ہے۔ ۱-ہائی وولٹیج ٹرانسمیشن انفراسٹرکچر کی تعمیر ۲-ٹینیکل اسسٹنس اینڈ پراجیکٹ ایمپلی مینٹیشن ۳-ریونیو مینجمنٹ/فنانس ڈیپارٹمنٹ۔ یہ منصوبہ پاکستان کی روز بروز بڑھتی ہوئی بجلی کی ضرورت کو پورا کرے گا اور پاکستان کو 1300میگا وواٹ بجلی کی فروخت و ترسیل کرے گا۔ اس منصوبے کے ماسٹر ایگریمنٹ کے تحت کاسا۱۰۰۰پراجیکٹ گرمیوں کے موسم (مئی تا ستمبر) میں پاکستان کو بجلی سپلائی کرے گا اور باقی مہینوں (اکتوبر تا اپریل) میں ان ممالک کو Open Access Provision کے تحت بجلی کے استعمال کرنے کی چوائس ہوگی۔(مطلب ضرورت کے تحت جتنی بجلی چاہیے ہو گی استعمال کریں اور ادائیگی کریں) اس سے پاکستان کو سستی بجلی ملنے سے سرکلر ڈیڈ سے چھٹکارا ملے گا، بجٹ خسارہ کم ہوگا، آئی پی پیز سے جان چھوٹے گی اور خطے کے ممالک میں آپس میں رابطہ و شراکت داری بڑھے گی۔
یہ منصوبہ28/اگست /2018ء سے شروع ہوچکا ہے جس کی تمام طرح کی ضروریات بشمول تعمیراتی میٹریل، انجینرنگ سروسز اور سازوسامان کی خریدو فروخت مکمل ہوچکی اور یہ منصوبہ 31مارچ 2023تک مکمل ہوجائے گا۔

Reko Diq: پاکستان کاخزانہ

  پاکستان کا قرضہ ختم: (محمد عمران حفیظ) ریکوڈک، پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں ضلع چاغی کاقصبہ ہے جس میں 13000 مربع کلومیٹرتک تقریباً 6 بلیئن...