Saturday, March 21, 2020


کرونا وائرس –واحد علاج تبدیلی:
(پروفیسر عمران حفیظ )

میری  پوسٹ لکھنے کے وقت تک کرونا وائرس دنیا کے 186ممالک میں پھیل چکا ہے اور اس سے دنیا بھر میں 277،310افراد متاثر ہو چکے ہیں جن میں سے تقریباً 92000افراد مکمل صحت مند ہو چکے ہیں  اور 11431 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں اور باقی ابھی متاثر ہیں اور زیر علاج ہیں۔ ۔اعدادوشمار کے مطابق:
1:چین  میں کل متاثر افراد کی تعداد 81008ہے جن میں  سے 71،740 مکمل صحت یاب ہوچکے ہیں ۔3255افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہین اور باقی زیر علاج ہیں۔
2: اٹلی  میں کل متاثر افراد کی تعداد 47021ہے جن میں  سے 5129 مکمل صحت یاب ہوچکے ہیں ۔4032افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہین اور باقی زیر علاج ہیں۔
3:امریکہ میں کل متاثر افراد کی تعداد 19774ہے جن میں  سے 147 مکمل صحت یاب ہوچکے ہیں ۔294افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہین اور باقی زیر علاج ہیں۔
4: اسرائیل میں کل متاثر افراد کی تعداد 705ہے جن میں  سے 15 مکمل صحت یاب ہوچکے ہیں ۔01افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہین اور باقی زیر علاج ہیں۔
5: پاکستان میں کل متاثر افراد کی تعداد 560ہے جن میں  سے 13 مکمل صحت یاب ہوچکے ہیں ۔3افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہین اور باقی زیر علاج ہیں۔
Image result for coronavirus precautionsیہ بات ہر ایک کو سمجھ لینی چاہیے کہ اس وقت کروناوائرس ایک عالمی وباء کی صورت اختیار کر چکا ہے۔ کرونا وائرس کا سائز 400/500مائیکروقطر ہے۔یہ ہوا مین نہیں پھیلتا،کسی چیز پہ رہنے سے اس وائرس کی زندگی 12-9سے گھنٹے تک ہوتی ہے اگر اس کو دھو نا دیا جائےتو فوراً ختم ہوجاتا ہے۔کرونا وائرس  دراصل ہمارا روٹین کا لائف اسٹائل ہے۔زندگی کے یہ دن غیر معمولی ہیں لہذا اس وباء کے پھوٹنے کے بعد اپنی زندگی کو پہلے کی طرح معلوم کے مطابق مت گزاریں ۔جب یہ وباء نہیں پھوٹی تھی تو تب ہمارا لائف اسٹائل لاپرواہی والا تھا  اور کوئی مسئلہ بھی نہیں تھا لیکن اب آپ سب دوستوں سے گذارش ہے کہ صرف چند دنوں کے لئے اپنا لائف اسٹائل ، روز مرہ کے معمولات ضرور بدل لیں اور عالمی ادارہ صحت کی طرف سے دی گئی ہدایات پہ لازمی عمل کریں۔ وباء اور امراض  کی نشاندہی کرنا ،اس بارے حتمی رائے اور ہدایات دینا  صرف  ماہرطبیب اور ماہر ڈاکٹروں کا کام ہے سطحی خطیبوں کی اس بارے رائے کو اہمیت مت دیں اپنا اور اپنے پیاروں اور  گھر والوں کا سوچیں اور اپنا لائف اسٹائل صرف چند دنوں کے لئے ضرور بدل لیں۔اچھی بُری تقدیر پر ایمان لانا ہم سب مسلمانوں کا بنیادی عقیدہ ہے لیکن کیا تقدیر کے ساتھ ایمان رکھتے ہوئے تدبیر کرناگناہ ہے؟ ہر گز نہیں تقدید اور تدبیر دونوں سنت ہیں۔ لہذا تدبیر اپنائیں اور اپنا لائف اسٹائل اس وبائی ایام میں بدل لیں ۔کرنا کیا ہے
 ٭  خاص وقفے کے بعد بار باراور کوئی کام کرنے کے بعد اپنے ہاتھ کم از کم 20 سیکنڈ تک  صابن سے ہاتھ دھویں ۔
٭کھانسی اور چھنیک آنے کی صورت میں منہ ناک کو ٹشو سے فوراً ڈھانپیں اور اس ٹشو کو ضائع کر دیں ۔
٭اپنے منہ، آنکھوں،ناک اور چہرے کو اپنے بغیر دھلے ہاتھوں سے مت چھویئں۔ہاتھ دھو کر چھو لیں۔
٭جب آپ کو کھانسی ، نزلہ، زکام ،بخار کا مسئلہ ہو تو گھر سے باہر مت نکلیں۔
٭جس جگہ اور چیز کو بہت سے لوگ ہاتھ لگاتے ہیں ٹچ کر تے ہیں اس جگہ اور اس چیز کی بار بار صفائی کریں اور کوئی 


جراثیم کش سپرے استعمال کر کے اس جگہ ،چیز کو صاف کریں۔
٭اجتماع سے گریز کریں۔گھر میں رہیں
لائف اسٹائل میں تبدیلی ہی کرونا کا  واحد علاج ہے۔لہذا احتیاط کریں۔گھبرانا نہیں۔خؤد کو بدلیں ۔
یہ لائف اسٹائل  صرف چند دن تک اپنانا ہے اللہ تعالی اپنی رحمت سے اس وباء سے نجات دے گا۔اپنا اور اپنے گھر والوں کا خیال رکھیں۔صبح شام میں یہ دعا لازمی پڑھیں۔
"بِسْمِ اللَّهِ الَّذِي لَا يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْءٌ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيْمُ"
دعا گو: پروفیسر محمد عمران حفیظ
گھبرانا نہیں ۔۔۔۔احیتاط کرنی ہے۔شکریہ




1 comment:

  1. شکریہ عمران۔۔آپکی تحریر قابل ِ رشک ہے۔۔ہم ضرور آپکی ہدایت پر عمل کریں گے۔۔اور آپکا پیغام جہاں تک ہو سکے پھیلائیں گے۔۔۔

    ReplyDelete

Reko Diq: پاکستان کاخزانہ

  پاکستان کا قرضہ ختم: (محمد عمران حفیظ) ریکوڈک، پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں ضلع چاغی کاقصبہ ہے جس میں 13000 مربع کلومیٹرتک تقریباً 6 بلیئن...