National To Internationalism

قومی ریاست سے انٹرنیشنل ازم کی طرف

National To Internationalism 

( موجودہ عالمی حالات اور پاکستان کے تناظر میں تحقیقی جائزہ)

(پروفیسر محمد عمران حفیظ)

    
گزشتہ چند دہائیوں میں دنیا میں عالمگیریت,ڈیجیٹل روابط، معاشی باہمی انحصار اور بین الاقوامی اداروں کے بڑھتے ہوئے اثرات نے عالمی سیاست، معیشت
اور ثقافت کو گہرے انداز میں متاثر کیا ہے۔

قومی ریاست کا تصور جو سن 1648ء کے معاہدۂ ویسٹ فالیہ کے بعد مستحکم ہوا، آج اپنی خودمختاری اور بقا کے حوالے سے نئے چیلنجوں سے دوچار ہے۔
پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں نوجوان نسل بڑی تعداد میں روزگار، تعلیم اور استحکام کی تلاش میں بیرونِ ملک جا رہی ہے۔
   یہ رجحان اس بات کی علامت ہے کہ دنیا آہستہ آہستہ قومی ریاست کے بجائے بین الاقوامیت کے ایک نئے نظام کی طرف 
بڑھ رہی ہے۔

قومی ریاست کا تاریخی تصور:

قومی ریاست کا تصور اس خیال پر مبنی ہے کہ ایک مخصوص خطے میں بسنے والے افراد، جو زبان، ثقافت، مذہب یا تاریخ کے کسی مشترک عنصر سے جڑے  ہوں، اپنی ایک خودمختار حکومت کے تحت منظم ہوں۔یہ نظام یورپ میں سترہویں صدی کے بعد ابھرا اور انیسویں و بیسویں صدی میں پوری دنیا میں عام ہوا۔مگر اکیسویں صدی میں اس تصور کی بنیادیں کمزور پڑنے لگی ہیں کیونکہ ڈیجیٹل عالمگیریت، بین الاقوامی تجارت اور عالمی اداروں مثلاً اقوامِ متحدہ، عالمی مالیاتی فنڈ ، اور عالمی تجارتی تنظیم کے اثرات نے ریاستی خودمختاری کو محدود کر دیا ہے۔

عالمگیریت اور بین الاقوامیت کا ابھار

عالمگیریت نے جغرافیائی سرحدوں کی اہمیت کم کر دی ہے۔ انٹرنیٹ، ٹیکنالوجی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری نے دنیا کو ایک معاشی اور سماجی ربط میں جوڑ  دیا ہے۔بین الاقوامیت کا بنیادی نظریہ یہ ہے کہ عالمی امن، ترقی، انسانی حقوق اور ماحولیات کا تحفظ قومی مفادات سے زیادہ اہم ہے۔
اس نظریے کے تحت انسان کو کسی ایک قوم کا فرد نہیں بلکہ ایک عالمی برادری کا رکن سمجھا جاتا ہے۔

پاکستان کے حالات اور نئی نسل کی بیرونِ ملک ہجرت

پاکستان میں نوجوانوں کی بڑی تعداد تعلیم یا روزگار کے لیے بیرونِ ملک جا رہی ہے۔
بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ، کے مطابق صرف 2023ء میں آٹھ لاکھ سے زیادہ پاکستانیوں نے ملک چھوڑا۔ 
اس کی بنیادی وجوہات معاشی غیر یقینی، سیاسی عدم استحکام، بدعنوانی اور روزگار کے محدود مواقع ہیں۔ یہ رجحان اس حقیقت کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ نئی نسل اپنی شناخت کو کسی ایک ریاستی دائرے میں محدود نہیں دیکھتی بلکہ خود کو ایک عالمی شہری  تصور کرنے لگی ہے۔ یوں انفرادی سطح پر بھی بین الاقوامیت کے نظریے کو فروغ مل رہا ہے۔

ین الاقوامیت کے اثرات

  1. سیاسی اثرات:
    اقوامِ متحدہ، یورپی یونین،  اور عالمی عدالت انصاف جیسے ادارے اب قومی پالیسیوں پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔  
    اس سے ریاستی خودمختاری کا دائرہ محدود ہوتا جا رہا ہے۔

  2. معاشی اثرات:
    عالمی منڈی میں سرمایہ اور مزدوری کی آزادانہ نقل و حرکت نے قومی معیشتوں کو ایک دوسرے پر انحصار کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈاور عالمی بینک 
    جیسے ادارے ترقی پذیر ممالک کی پالیسیوں پر گہرا اثر ڈالتے ہیں۔

  3. سماجی و ثقافتی اثرات:
    سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل ذرائع نے ایک عالمی ثقافت پیدا کر دی ہے، جس میں مقامی شناختیں مدھم ہوتی جا رہی ہیں اور دنیا ایک مشترکہ ثقافتی دھارے میں داخل ہو رہی ہے۔

  4. قومی ریاست کا مستقبل

    اگرچہ قومی ریاست کا تصور مکمل طور پر ختم نہیں ہو رہا، لیکن اس کی نوعیت ضرور تبدیل ہو رہی ہے۔ اب ریاستیں اپنی خودمختاری کے ساتھ ساتھ عالمی تعاون، مشترکہ مفادات اور بین الاقوامی شراکت داری کو اپنانے پر مجبور ہیں۔ پاکستان کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی قومی پالیسیوں کو عالمی رجحانات سے ہم آہنگ کرے، مثلاً: تعلیمی نظام کو بین الاقوامی معیار سے مطابقت دینا

    • تعلیمی نظام کو بین الاقوامی معیار سے مطابقت دینا

    • ڈیجیٹل معیشت میں فعال شمولیت

    • انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری

    • نتیجہ

    • دنیا واقعی قومی ریاست سے بین الاقوامیت کی طرف بڑھ رہی ہے، جہاں سرحدیں نرم، تعلقات باہمی اور شناختیں مشترک ہو رہی ہیں۔
      پاکستان کے نوجوانوں کی بیرونِ ملک ہجرت اسی عالمی تبدیلی کی عکاس ہے۔
      آنے والے برسوں میں وہی ریاستیں کامیاب ہوں گی جو اپنے قومی مفاد اور عالمی تعاون کے درمیان توازن پیدا کر سکیں گی۔

ذیل میں اہم اصطلاحات مع انگریزی معانی:
عالمگیریت (Globalization)
قومی ریاست (Nation-State)
معاہدۂ ویسٹ فالیہ (Treaty of Westphalia)
بین الاقوامیت (Internationalism) 
 عالمی مالیاتی فنڈ (IMF)
عالمی تجارتی تنظیم (WTO)
عالمی برادری (Global Community)
بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ (Bureau of Emigration and Overseas Employment)
عالمی شہری (Global Citizen)
اقوامِ متحدہ (United Nations)
 یورپی یونین (European Union)
 عالمی عدالت انصاف (International Court of Justice)



Comments

Popular posts from this blog

Capitalism, Socialism and Social Democratic Systems

Reko Diq: پاکستان کاخزانہ

Communication Gap